مہر خبررساں ایجنسی نے رائے الیوم کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اس سے قبل سعودی عرب کی اسرائیل کے ساتھ والہانہ دوستی پنہاں تھی لیکن اب سعودی عرب نے اسرائیل کی حمایت میں آشکارا اقدامات شروع کردیئے ہیں جس کے پہلے مرحلے میں سعودی عرب نے دہشت گردوں کے ذریعہ شامی حکومت اور شامی فوج کو کمزور کرنے کی کوشش اور عملی اقدامات انجام دیئےاور اب سعودی عرب نے اسرائيل کی حمایت میں حزب اللہ لبنان کے خلاف معاندانہ پالیسیوں کا آغاز کردیا ہے۔
عرب اخبار کے مطابق خلیج فارس کی عرب ریاستیں سعودی عرب کی مٹھی میں ہیں ان کے اقدامات سعودی عرب کی خوشنودی کے لئے ہیں جبکہ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف سعودی عرب کے اقدامات امریکہ اور اسرائیل کی خوشنودی کے لئے ہیں۔
رائے الیوم کے مطابق سعودی عرب کے حامی اکثر عرب ممالک کے لئے اسرائیل کا تحفظ بڑی اہمیت کا حامل ہے اور وہ اسرائیل کے تحفظ کے لئےاہم قدم اٹھانے کے لئے تیار ہیں۔
رائے الیوم کے مطابق عجب نہیں کہ سعودی عرب کی سرپرستی میں آئندہ نزدیک اسلام اور مسلمانوں کے خلاف عربی اور اسرائیلی فوجی اتحاد قائم ہوجائے۔
رائے الیوم کا کہنا ہے کہ آج شام اور حزب اللہ کی نوبت ہے کل حماس اور جہاد اسلامی کی باری ہے اور اس کے بعد ان لوگوں کا نمبر لگے کا جو اسلامی مقاومت کی حمایت کررہے ہیں۔
اخبار کے مطابق سعودی عرب اسرائیل کو عرب لیگ کے قریب کرنے کی راہیں ہموار کررہا ہےجو اسلام اور مسلمانوں کے خلاف بہت بڑی خیانت ہے اور عجب نہیں کہ سعودی عرب مستقبل میں اسرائیلی وزير اعظم نیتن یاہو کو عرب لیگ کا سکریٹری جنرل بنوادے۔
آپ کا تبصرہ